Ads

Jamila khala Episode 34

۔۔۔ جمیلہ خالہ قسط نمبر 34 ۔۔۔ 

 وہ باہر نکل گئی اور مجھے رکنے کا اشارہ کیا لیکن اسکے جاتے ہی میں بھی باہر والے دروازے سے نکل کر گلی میں آ گیا اور اپنے گھر کی طرف چلا گیا میں شکر کر رہا تھا کہ بال بال بچ گیا پھر میں گھر پہنچ گیا۔۔۔ گھر پہنچا تو باجی نے پوچھا کیا باتھ ہے اجکل کافی دیر والک کر کے آتے ہو خیر تو ہے میں دل میں مسکرایا اور کہا ہاں تمہاری سہیلی کے ساتھ والک کر کے آتا ہوں ایسا صرف سوچ سکتا تھا باجی کو کہ نہیں سکتا تھا خیر میں نے باجی کو ٹال دیا اور اندر چلا گیا۔۔۔ آج چونکہ موسم خراب تھا اس لیے سب لوگوں نے اپنے اپنے کمروں میں ہی سونا تھا اور میں نے خالہ کے ساتھ نانی کے کمرے میں سونا تھا آج میرا خالہ کے ساتھ مستی کرنے کا فل موڈ تھا سب لوگ بیٹھ کر ٹی وی دیکھ رہے تھے اور میں چاہ رہا تھا کہ فٹا فٹ وقت گزر جائے اور سب لوگ اپنے اپنے کمروں میں چلے جائیں ۔۔۔ سب لوگ برآمدے میں بیٹھے ہوئے تھے ٹی وی چل رہا تھا لیکن دیکھ کوئی نہیں رہا تھا سب لوگ اپنی گپیں لگا رہے تھے 10 بج گئے تھے لیکن ایسا لگ رہا تھا جیسے ابھی کسی کا سونے کا موڈ نہیں ہے شاید موسم ٹھنڈا تھا اس لیے سب لوگ انجوائے کر رہے تھے ۔۔۔ سب کا چائے پینے کا موڈ بن گیا بڑی مامی اٹھی اور کچن میں چائے بنانے کے لیے چلی گئی میں بھی پانی پینے کے بہانے اٹھا اور سیدھا کچن میں چلا گیا۔۔۔ مامی مجھے دیکھ کر خوش ہوئی صحن میں اندھیرا تھا بس کچن میں ہی روشنی تھی میں آگے بڑھا اور مامی کوپیچھے سے جپھی ڈالی اور کس کرنے لگا کہ اچانک لائٹ چلی گئی اور ہر جگہ اندھیرا ہو گیا میں نے موقع کا پورا پورا فایدہ اٹھایا میں مامی کے ساتھ انجوائے کر رہا تھا کہ اتنے میں اندر سے آواز آئی کہ چائے لے آؤ میں فٹا فٹ پیچھے ہو گیا مامی نے جلدی سے چائے کپس میں ڈالی میں نے ایک ٹرے اٹھایا اور اندر چلا گیا مامی بھی میرے پیچھے چلی آئی ۔۔۔وہاں پر موم بتی جلائی ہوئی تھی سب لوگ چائے پینے لگے میں باجی آمنہ کے پاس جا کر بیٹھ گیا اور اپنا ایک ہاتھ انکی ٹانگ پر رکھ دیا اور ان کا رد عمل دیکھنے لگا وہاں پر چونکہ اندھیرا تھا تو باجی نے بھی اپنا ایک ہاتھ میری ٹانگ پر رکھ دیا ۔۔۔ جب سب لوگوں نے چائے پی لی تو میں نے اپنا ہاتھ ہٹا لیا مجھے خالہ نے کہا کہ چلو بیٹا کمرے میں چلتے ہیں لبنہ باجی آمنہ کے ساتھ چلی گئی اور نانی پہلے ہی سو چکی تھی کمرے میں ۔۔۔روم میں مکمل طور پر اندھیرا تھا بلکہ پورے گھر میں اندھیرا تھا لائٹ شاید ٹرانسفر سے خراب ہو گئی تھی میں اور خالہ اپنی اپنی چارپائی پر لیٹ گئے ہماری چارپائی ساتھ ساتھ تھی کچھ دیر کے بعد میں نے اندھیرے میں اپنا ہاتھ خالہ کی بیک سائیڈ پر رکھ دیا خالہ نے اپنا ہاتھ پیچھے کیا اور میرے ہاتھ پر رکھ کر آہستہ سے پوچھا کیا ہوا بیٹا میں نے کہا کچھ نہیں ہوا خالہ میرے ہاتھ کو سہلانے لگی ۔۔۔ کچھ دیر کے بعد میں نے ہمت کر کے خالہ سے کہا خالہ میں آپ کی چارپائی پر آ جاؤں خالہ نے بھی سرگوشی میں کہا آ جاؤ بیٹا میں آرام سے اٹھا اور انکی چارپائی پر چلا گیا میں نے اپنی قمیض پہلے ہی اتاری ہوئی تھی خالہ بھی اپنا دوبٹہ اتار کر سوتی تھیں۔۔۔ خالہ اب سیدھے سوئی ہوئی تھی اور میں نے خالہ کی طرف کروٹ لے کر اپنا ہاتھ خالہ کے پیٹ پر رکھ دیا اور آرام آرام سے پھیرنے لگا مجھے بہت مزہ آرہا تھا ۔۔۔ میں نے کہا خالہ تو بہت ٹھنڈ ہے یہں مری بنا ہوا ہے خالہ نے کہا بیٹا مری بھی جائیں گے وہاں بھی کافی انجوائے کریں گے میں اب خالہ کے اور بھی قریب ہو گیا تھا اور اپنا سر خالہ کے بازو پر رکھ دیا تھا اس طرح میں خالہ کے ساتھ چپک گیا تھا ۔۔۔خالہ نے مجھے اپنے ساتھ دبا لیا اور کہا سو جاؤ بیٹا اب کافی دیر ہو گئی ہے میں نے کہا خالہ مجھے ابھی نیند نہیں آ رہی میں نے خالہ کو گال پر کس کی اور کہا خالہ آپ بھی ابھی نہ سو جاؤ نہ خالہ نے مجھے چپٹ لگائی اور کہا تم کو بڑا شوق ہے مجھے جگانے کا ہم لوگ آہستہ آہستہ آواز میں باتیں کر رہے تھے اور ماحول کافی رومانٹک بن گیا تھا ۔۔۔۔ جاری ہے

No comments:

Post a Comment

Jamila Khala Episode 79