Ads

Jamila khala Episode 33

۔۔۔ جمیلہ خالہ قسط نمبر 33۔۔۔

 یہ لبنہ تھی اس نے آ کر کہا امی اپکو باہر مامی بلا رہی ہیں تو خالہ باہر نکل گئی اور میں نے لبنہ کو رکنے کا اشارہ کیا جیسے ہی خالہ باہر نکلی میں نے لبنہ کو پکڑ لیا اور کس کرنے لگا لبنہ اپنے آپ کو مجھ سے چھڑوانے لگی کہتی ہے کوئی آ جائے گا ۔۔۔ لیکن میں نے نہیں چھوڑا لبنہ اب ڈھیلی پڑ رہی تھی میں پہلے سے ہی بہت گرم ہو رہا تھا اور میرا دل کر رہا تھا کہ کسی کی میں ڈالوں میں نے لبنہ سے کہا جانو بہت دل کر رہا ہے تمہاری لینے کو لبنہ نے کہا نہیں یہاں نہیں جب ہم لوگ گھر چلے جائیں گے تب لے لینا۔۔۔ میں نے لبنہ کو دروازے کے ساتھ دیوار کے ساتھ لگایا ہوا تھا اور خود اس کے پیچھے کھڑا ہو کر دھکے مار رہا تھا لبنہ نے کہا اب بس بھی کرو مجھے جانے دو کوئی آ جائے گا لبنہ نے زور لگا کر اپنے آپ کو مجھ سے چھڑایا اور وہاں سے باہر بھاگ گئ۔۔۔ کچھ دیر تک میں کمرے میں رکا پھر میں بھی کمرے سے باہر نکل آیا باہر آمنہ باجی بچوں کو پڑھا رہی تھی میں نے 2 دن سے سکول کا کام نہیں لکھا تھا باجی نے کہا علی اپنی کتابیں لے آؤ اور اپنا کام لکھو میں اندر سے اپنا بیگ کے آیا اور باجی کے پاس ہی بیٹھ گیا میں نے کام لکھتے ہوئے باجی سے کہا باجی آج بہت دل کر رہا ہے آپکی لینے کو پلیز کچھ کرو باجی نے پہلے تو تھوڑا نکھرا دکھایا پھر کیا اچھا میں کچھ کرتی ہوں۔۔۔ جب ہم لوگ پڑھ کے فارغ ہو گئے تو آسمان پر بادل آ گئے اور بارش والا موسم بن گیا مامی نے باجی سے کہا اوپر چھت سے کپڑے اتار کے لے آؤ بارش ہونے والی ہے باجی اوپر چلی گئی اور مجھے بھی اوپر آنے کا اشارہ کیا ۔۔۔میں سب سے نظر بچا کر اوپر چلا گیا میں اور باجی اوپر والے کمرے میں چلے گئے اور کھڑکی کے پاس ہی کھڑے ہو گئے تاکہ باہر نظر رکھ سکیں میں اور باجی نے ایک دوسرے کو جپھی ڈالی اور کس کرنے لگے نیچے سے باجی نے اپنی اور میری قمیض نیچے کی اور میرا ببلو اپنی ببلی پر رکھ کر رگڑنے لگی میرا مزے سے برا حال ہوگیا تھا میرا دل کر رہا تھا ایسے ہی کھڑا رہوں لیکن باجی کی آواز آئی علی جلدی کرو کوئی اوپر نہ آ جائے یہ سنتے ہی میں نے دھکوں کی رفتار تیز کر دی اور کچھ دیر کے بعد میں اور باجی آمنہ دونوں ساتھ میں ہی فارغ ہو گئے۔۔ میں نیچے چلا گیا اور ایسے ظاہر کیا جیسے میں باہر سے آ رہا ہوں دوپہر کا کھانا کھایا اور پھر میں سو گیا شام کو اٹھا اور پھر رات تک کچھ خاص نہیں ہوا کھانا کھا کے میں باہر نکل آیا اور زارا کے گھر کی طرف چل پڑا جب میں وہاں پہنچا تو انکی بیٹھک کے اندر داخل ہوا اور زارا کا انتظار کرنے لگا آج اس کے گھر پر اس کے امی ابو بھی تھے لیکن میں پھر بھی یہاں آگیا صرف ایک نئی لینے کے چکر میں۔۔۔ کچھ دیر کے بعد زارا اندر آئی اس نے لائٹ جلائی تو میری نظر زارا پر پڑی آج اس نے بلیک شلوار قمیض پہنی ہوئی تھی وہ میری طرف بڑھی تو ہم دونوں نے ایک دوسرے کو جپھی ڈالی اور کس کرنے لگے ۔۔۔ زارا پورے جوش کے ساتھ مجھے کس کررہی تھی میں نے اسکی زبان منہ میں لے لی اور چوسنے لگا اس نے بھی میری زبان چوسنا شروع کر دیا اس کا زبان چوسنے کا انداز بہت مزے کا تھا ایسا لگ رہا تھا جیسے وہ میرا چوس رہی ہو۔۔۔ کچھ دیر کے بعد ہم لوگوں نے اپنے کپڑے اتارے اور کاروائی پر شروع ہو گئے میں نے زارا سے پوچھا کہ پہلے کبھی تم نے اپنی مروائی ہے تو اس نے کہا ہاں میں نے اپنے منگیتر سے کروایا ہے اس نے مجھے کوئی 5 سے 6 مرتبہ کیا ہے اب وہ دبائی چلا گیا ہے اور ایک سال کے بعد ہماری شادی ہو گی۔۔۔ میں سمجھ گیا کہ اسکی حواس ہی مجھے اپنی طرف کھینچ لائی ہے اس کے بعد زارا صوفے پر لیٹ گئی اور کہا کہ جلدی کرو اپنا کام کرو ایسا نہ ہو کوئی آ جائے میں ابھی اسکی ٹانگوں کے درمیان میں بیٹھا ہی تھا کہ گھر والی سائیڈ سے بیٹھک کے دروازے پر دستک ہوئی ہمارے تو رنگ ہی اڑ گئے ۔۔۔ زارا نے بجلی کی تیزی سے اپنے کپڑے پہنے میں بھی کھڑا ہو گیا اسکی امی کی آواز آئی کہ بیٹا تمہارے ابو بلا رہے ہیں میں نے فٹا فٹ اپنے کپڑے پہن لیے اور صوفے کے پیچھے چھپ گیا خوف سے میری حالت مرنے والی ہو گئی تھی اور میرا ببلو ایسا ہو گیا تھا جیسا کبھی کھڑا ہی نہ ہوا ہو۔۔۔جاری ہے

No comments:

Post a Comment

Jamila Khala Episode 80